Wednesday, 1 October 2014

Home

 بکرا منڈی میں رونق بڑھنے لگی ہے۔

بکروں کی قسمیں

 

عید الاضحی کا چاند نظر آتے ہی بکرا منڈی میں رونق بڑھنے لگتی ہے۔ صبح سے دوپہر تک منڈی میں سناٹا چھایا رہتا ہے۔ دوپہر تک ایک دو خریدار ہی منڈی پہنچتے ہیں۔ دن ڈھلنے کے ساتھ ہی منڈی میں رونق بڑھنی شروع ہوتی ہے تو دیر رات تک بنی رہتی۔پھلے تو بکرا منڈی  میں صرف مرد آ تے تھے اب تو خواتین نے بھی بکرا  منڈی کا رخ کرنا شرو ع  کردیا ہے  جس  کی  وجہ  سے اب تو منڈی اور زیادہ   رش بھی بڑھ گیا ہے  اور قیمتیں بھی آسمان سی باتیں کرنے لگی ہیں .
قربانی کے تہوارکی تیاری کیلئے بکرا منڈی جگہ جگہ سجنا شروع ہو گئی ہے۔ پہلے تو کہیں کہیں منڈی لگتی تھی مگر اب آپ کو جگہ جگہ جانور بکتے نظر آئیں گے۔ویسے تواس میں کوئی قباحت نہیں ہے لیکن ار انتظامی لحاظ سے دیکھا جائے تو روڈ سائیڈ پہ منڈی لگنے سے ٹریفک بھی متاثر ہوتی ہے اور رش بھی لگ جاتا ہے اس طرح پیدل چلنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑتا ہے۔ اور مویشیوں کے فضلے کا مسئلہ بھی ہوتا ہے۔پھر رہائشی علاقوں میں بدبو کا مسئلہ بھی پیدا ہوتا ہے۔ اور مچھروں،مکھیوں کا مسئلہ بھی شدت اختیارلیتا ہے۔
یہ تمام باتیں تو ایک جانب عید الاضحی کی رونقیں اتنی جاندار ہوتی ہیں کہ ہر انسان چاہے سارا سال ان باتوں کو برداشت نہ کرے لیکن عید قربان کی وجہ سے ان باتوںکوہنسی خوشی برداشت کرلیتا ہے۔
 دوکانوں میں مختلف اقسام کے جانور کے چارے اور پھولوں اور ہاروں سے سجے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ہر طرف قربانی کے جانوروں کے گھنگھروو ¿ں کی چھم چھم جبکہ اکثر جگہوں پر ان کی خوبصورتی کے مقابلے بھی ہوتے ہیں۔
 یوں لگتا ہے کہ جیسے منڈی مویشیاں نہیں بلکہ جانوروں کا ”بازارِ حسن“ ہے گویا۔ 



پہلے صرف دیہاتوں سے لوگ اپنے جانوروں کو لاکر منڈی میں فروخت کرتے تھے مگر اب سرمایہ کاروں اور مارکیٹنگ کے لوگوں کی آمد سے اِن منڈیوں میں صحتمند مقابلوں کی فضاءقائم ہو گئی ہے۔ مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق اب جانور فروخت کرنے والے ساتھ خوبیاں بھی گنواتے ہیں۔
 ذرا آپ بھی ملاحظہ کریں کہ بکرا منڈی میں بیوپاری حضرات گاہکوں کو متاثر کرنے کیلئے بکروں کی خوبیاں کیسے بیان کرتے ہیں۔ فیشنی بکرا :یہلڑکیوں کے فیشن سے متاثر ہے۔ اس کو فیشن کرنے اور نت نئے انداز اپنانے کا چسکا ہے۔ ذرا اس کا سنگھار تو دیکھیں، ماشاء اللہ کتنا حسین لگ رہا ہے۔ دیکھیں جناب اگر مِس ورلڈ اسے دیکھ لے تو یقیناً شرما جائے۔ اگر بیگم صاحبہ کو اپنے حسن پر بہت ناز ہے تو پھر اس فیشل ایبل بکرے کو خرید کر اپنے گھر لے جائیں۔ اس طرح نہ صرف بیگم صاحبہ جیلس ہوں گی بلکہ فرماں برداری کا اعلیٰ نمونہ بھی بن جائیں گی۔
شرارتی بکرا: یہ بکرا کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ اس کی شرارتیں ہی ہیں جو دل میں اتر جانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس بکرے کی خوبیاں کیا بیان کریں جی !یہ خود ہی اپنی خوبیوں کا مجموعہ ہے۔ اسے خرید کر تو دیکھیں، آپ کو خود ہی پتہ چل جائے گا کہ میں جھوٹ نہیں بول رہا۔ اس کی معصوم شکل پر نہ جانا، اندر سے یہ بہت شرارتی ہے۔ ویسے صاحب جی!برا نہ منانا، شکل تو آپ کی بھی اس بکرے سے ملتی جلتی ہے۔ اگر دونوں کو ایک ساتھ باندھ دیا جائے تو فرق کرنا مشکل ہو جائے گا کہ ان میں سے بکرا کونسا ہے۔
انگریز بکرا :یہ صرف شکل سے ہی گورا نہیں بلکہ اندر سے بھی گورا مطلب انگریز ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ انگریزی بولتا ہے۔ اگر اس سے پوچھا جائے کہ اپریل کے بعد کونسا مہینہ آتا ہے تو فر فر انگریزی میں جواب دیتا ہے۔۔۔ MAY۔۔۔
 چائنا بکرا: پہلی بار انتہائی سستا بکرا بھی مارکیٹ میں آ چکا ہے اور جلد ہی ان کی بڑی کھیپ ہماری مارکیٹوں کا رخ کرنے والی ہے۔ اس کا ساتواں حصہ پہلے آئیں پہلے پائیں کی بنیاد پر بک کرائیں یا پھر مکمل بکرا پوری فیملی کیلئے صرف پانچ سو روپے میں خرید سکتے ہیں۔ مگر خیال رہے کہ یہ چائنا کا بکرا ہے۔ اگر آپ کے گھر جا کر بھونکنا شروع ہو گیا یا پھر چھینکنے سے اس کی بتیسی باہر نکل آ ئی تو میں ہرگز ذمہ دار نہیں، کیونکہ چائنا کے مال کی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔
ریمبو بکرا ©:یہ مارشل آرٹ فلموں کے شہنشاہ ریمبوکی طرح پھرتیلا بکرا ہے، اسی وجہ سے اس کا نام بھی ”ریمبو“ پڑ گیا ہے۔ اس بکرے کی لڑائی کی مہارت کے تو بڑے بڑے پہلوان بکرے بھی مداح ہیں۔ یہ مخالف کو منٹوں میں چِت کر دیتا ہے۔
ڈھیٹ بکرا :یہ ہے نہایت ہی خوبصورت اور پیار کے قابل بکرا، جسے دیکھتے ہی اس پر پیار آ جاتا ہے مگر انتہائی درجے کا ڈھیٹ ہے۔اسے بلاو ¿ تو بھاگ جاتا ہے، بھگاو ¿ تو آجاتا ہے۔
 سیاسی بکرے یہ ایسے سیاسی بکرے ہیں جو ہر بار قوم کو قربانی کا بکرا بنا کر خود بچ نکلتے ہیں لیکن اس بار ہم انہیں بھی بکرا منڈی تک پہنچا نے میں کامیاب ہو گئے ہیں، کیونکہ پوری قوم کی یہ آواز ہے کہ اب کی بار ان سیاسی بکروں کو ہی قربانی کا بکرا بننا چاہئے اور پھر ان تنومند بکروں کا گوشت پوری قوم میں منصفانہ تقسیم ہونا چاہئیے۔
اب فیصلہ آپ کو کرنا ہے کہ کونسا بکرا قربان کریں گے؟

Featured post

home,مکہ معظمہ کی خوشبو کا شاہد

  مکہ معظمہ کی خوشبو کا شاہد جمعہ 05 رمضان 1432هـ - 05 اگست 2011م  عظیم سرور                                                 ...