Saturday, 8 November 2014

ڈائری



نوحہ
 
نوحہ تھا کلثوم کا ہائے قیامت ہوئی
بھائی کو ذبح کیا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

بیبیوں ہوشیار ہو بچوں کو گودی میں لو
ہلتی ہے ارض بلا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

کاٹ لیا شہہ کا سر آتے ہے اعدا ادھر
کون انہیں روکے گا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

کیا کرے بے کس بہن ہوتا ہے پامال تن
بعد قضائ یہ جفا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

اٹھنے لگا ہے دھواں خیموں سے جائیں کہاں
اعدا نے چھینی ردا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

خیموں سے باہر چلو جاں کی حفاظت کرو
شعلوں نے حلقہ کیا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

خیمہ سجاد بھی زد پہ ہے اب آگ کی
وہ تو ہے غش میں پڑا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

نوحہ انیس حزیں لکھ گئے شوکت متیں
جس نے جہاں بھی سنا ہائے قیامت ہوئی
نوحہ تھا کلثوم کا

Featured post

home,مکہ معظمہ کی خوشبو کا شاہد

  مکہ معظمہ کی خوشبو کا شاہد جمعہ 05 رمضان 1432هـ - 05 اگست 2011م  عظیم سرور                                                 ...