Thursday, 27 November 2014

Home

جانے والے کربلا کے کربلا لے چل مجھے
روضہ شبیر پر دوں گا دعا لے چل مجھے

ہے جہاں گنج شہیداں ہے جہاں نہر فرات
جس جگہ سید میرا پیاسا رہا لے چل مجھے

جس جگہ جاگی تھی قسمت حر کی وہ دیکھوں گا میں
عاصیوں پر کیسے ہوتی ہے عطا لے چل مجھے

اس قدر نادار ہوں زاد سفر کچھ بھی نہیں
دوش پر اپنے بٹھا کر اے ہوا لے چل مجھے

جس جگہ عباس کے بازو قلم ہوکے گرے
اس جگہ میں بھی کروں ماتم ذرا لے چل مجھے

دل الجھ کر آگیا برچھی میں اکبر کا جہاں
دل وہاں میں بھی کروں اپنا فدا لے چل مجھے

جل گئے شام غریباں میں جہاں خیمے تمام
جس جگہ ننھا سا اک جھولا جلا لے چل مجھے

ہاۓ وہ مقتل جہاں بالی سکینہ رات میں
ڈھونڈتی پھرتی تھی سینہ باپ کا لے چل مجھے

سرور و ریحان ہر مجلس میں کرتے ہیں دعا
حق وہیں نوحوں کا اب ہوگا ادا لے چل مجھے

جانے والے کربلا کے کربلا لے چل مجھے
روضہ شبیر پر دوں گا دعا لے چل مجھے

جانے والے کربلا کے کربلا لے چل مجھے
جانے والے کربلا کے کربلا لے چل مجھے

Featured post

home,مکہ معظمہ کی خوشبو کا شاہد

  مکہ معظمہ کی خوشبو کا شاہد جمعہ 05 رمضان 1432هـ - 05 اگست 2011م  عظیم سرور                                                 ...